یوں عشق کی آنچ کھا کے رنگ اور کھلے فراق گورکھپوری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں یوں عشق کی آنچ کھا کے رنگ اور کھلے یوں سوز دروں سے روئے رنگیں چمکے جیسے کچھ دن چڑھے گلستانوں میں شبنم سوکھے تو گل کا چہرہ نکھرے