یوں آج اپنے آپ سے الجھا ہوا ہوں میں

یوں آج اپنے آپ سے الجھا ہوا ہوں میں
جیسے کہ خود نہیں ہوں کوئی دوسرا ہوں میں


ذہن اور دل میں چھیڑ گیا کوئی سرد جنگ
اک سیل کشمکش کے مقابل کھڑا ہوں میں


آ جائے سامنے کوئی معیار تو ترا
یہ سوچ کر نگاہ سے اکثر گرا ہوں میں


خود کو تو کھو کے تجھ کو نہیں پا سکا مگر
کھویا تجھے تو جانے کسے پا گیا ہوں میں


یوں تو ہوں ایک لفظ ہی میں بھی لغات کا
مفہوم کے لحاظ سے سب سے جدا ہوں میں