یہ زلفوں کا محل گنبد نما معلوم ہوتا ہے
یہ زلفوں کا محل گنبد نما معلوم ہوتا ہے
ترے سر پر کسی کا مقبرہ معلوم ہوتا ہے
مزاج یار موسم کی طرح فوراً بدلتا ہے
یہ انگلستان کی آب و ہوا معلوم ہوتا ہے
کبھی سورج نہیں ڈوبا تمہارے حسن تاباں کا
یہ سابق دولت برطانیہ معلوم ہوتا ہے
ہمیشہ میری قسمت میں ہے افریقہ کی تاریکی
یہ تیرا سایۂ زلف دوتا معلوم ہوتا ہے
تمہارے حسن کی دنیا ہے میرا دل ہوا روشن
عدو جل جل کے جیسے کوئلہ معلوم ہوتا ہے
مری آنکھوں سے دریا بہہ رہے ہیں تیری فرقت میں
اور اس پانی میں بلبل بلبلہ معلوم ہوتا ہے