یہ تو ہیں چند ہی جلوے جو چھلک آئے ہیں

یہ تو ہیں چند ہی جلوے جو چھلک آئے ہیں
رنگ ہیں اور مرے دل کے گلستاں میں ابھی
میرے آغوش تخیل میں ہیں لاکھوں صبحیں
آفتاب اور بھی ہیں میرے گریباں میں ابھی