یہ تو ہیں چند ہی جلوے جو چھلک آئے ہیں علی سردار جعفری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں یہ تو ہیں چند ہی جلوے جو چھلک آئے ہیں رنگ ہیں اور مرے دل کے گلستاں میں ابھی میرے آغوش تخیل میں ہیں لاکھوں صبحیں آفتاب اور بھی ہیں میرے گریباں میں ابھی