یہ سوگ ختم کیا جائے یا کیا جائے

یہ سوگ ختم کیا جائے یا کیا جائے
تمہارے ہجر کو گنگا بہا دیا جائے


ہیں کامیابی پہ حاسد شکست پر برہم
بتاؤ ایسے مزاجوں کا کیا کیا جائے


نہ جانے کتنے مصائب سے جان بخشی ہو
کسی کو وقت سے پہلے ہی رو لیا جائے


یہ سرد شام جو کہرے میں لپٹی جاتی ہے
تو کیا خیال ہے نصرتؔ لگا دیا جائے