یہ ساز طرب یہ شادمانی کب تک

یہ ساز طرب یہ شادمانی کب تک
یہ کیف شراب ارغوانی کب تک
آ ہوش میں آنکھ کھول فردا کو نہ بھول
مانا کہ جواں ہے تو جوانی کب تک