یہ رات جدائی کی بہت روشن ہے باقر مہدی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں یہ رات جدائی کی بہت روشن ہے پھیلا ہوا یادوں کا ابھی دامن ہے اس رات بھی اشکوں کے دیے جلتے ہیں شاید مرے خوابوں کا یہیں مدفن ہے