یہ پر فریب ستارے یہ بجلیوں کے چراغ

یہ پر فریب ستارے یہ بجلیوں کے چراغ
جواب جلوۂ خورشید ہو نہیں سکتے
شب فراق کا پہلا سا درد و غم ہے وہی
یہ اور بات ہے اب کھل کے رو نہیں سکتے