یہ پھول چمن کو کیا سنواریں ساقی

یہ پھول چمن کو کیا سنواریں ساقی
کانٹوں میں الجھ گئیں بہاریں ساقی
افسردہ فضا میں گھٹ رہی ہیں سانسیں
اب قہقہے باقی نہ پکاریں ساقی