یہ ملاقات لوٹے لیتی ہے

یہ ملاقات لوٹے لیتی ہے
عشق کی گھات لوٹے لیتی ہے
کر لو اخترؔ گواہ تاروں کو
آج کی رات لوٹے لیتی ہے