یک بیک کیوں چمک اٹھی ہیں نگاہیں تیری علی سردار جعفری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں یک بیک کیوں چمک اٹھی ہیں نگاہیں تیری اک کرنؔ پھوٹ رہی ہے تری پیشانی سے اور بھی تیز ہوئی جاتی ہے رخسار کی آگ جذبۂ شوق و محبت کی فراوانی سے