یہی پیشانی کہ جس پر کوئی سلوٹ بھی نہیں (ردیف .. ے)
یہی پیشانی کہ جس پر کوئی سلوٹ بھی نہیں
یہی رفتار کہ جس میں کوئی آہٹ بھی نہیں
ہاں یہی ہات جو اب تک مرے ہاتوں میں نہیں
یہی انگشت کہ حیرت سے جو دانتوں میں نہیں
یہی بے داغ سا چہرہ ہے جو تخیل میں تھا
جیسے اک سادہ ورق بھی کوئی انجیل میں تھا
یہی ملبوس جو اس تن پہ کہاں ٹھہرا ہے
آئینے پر بھی کہیں آب رواں ٹھہرا ہے
سوچتا ہوں کہ یہی جسم یہی جسم کی آنچ
یہی شفاف بدن جیسے تراشا ہوا کانچ
میں نے دیکھا ہے کہیں خواب بھی ہو سکتا ہے
یعنی اک دشت تہہ آب بھی ہو سکتا ہے