یاس شوکت پردیسی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ہم غریبوں کے لیے عید کہاں زندگی یاس کا گہوارہ ہے ہر نفس تازہ امیدوں کے لیے اک دہکتا ہوا انگارہ ہے