یاس میں بیداریٔ احساس کا عالم نہ پوچھ احسان دانش 07 ستمبر 2020 شیئر کریں یاس میں بیداریٔ احساس کا عالم نہ پوچھ ٹھیس یوں لگتی ہے دل پہ طعنۂ ہم راز سے جس طرح سردی کی افسردہ اندھیری رات میں آنکھ کھل جاتی ہے چوکیدار کی آواز سے