یادوں کا زہر اختر بستوی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں بیتے ہوئے دنوں کی ہیں یادیں بھی اک عذاب رہتا ہے ذہن و قلب پہ ان کا سدا عتاب ادراک و فہم کو بھی یہ ڈستی ہیں دم بدم جذبات کے لیے بھی نہیں ناگنوں سے کم چاہا تھا شاعری تو نہ مسموم ہو مگر یادوں کا زہر اس پہ بھی اب کر گیا اثر