یاد ماضی میں یوں خیال ترا

یاد ماضی میں یوں خیال ترا
ڈال دیتا ہے دل میں اک ہلچل
دوڑتے میں کسی حسینہ کا
جیسے آ جائے پاؤں میں آنچل