عالمی منظر نامہ

جوہری توانائی کے سلسلے میں ایران اور یورپی ممالک کے بیچ مذاکرات ہوا میں معلق

 ایران کے ڈپٹی وزیر خارجہ باقری نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ یہ تجاویز ان اصولوں پر مبنی ہیں جنہیں دوسرے فریق بھی قبول کرتے ہیں۔ دوسرے فریقوں نے ایرانی تجاویز کی قانونی حیثیت یا مطابقت پر سوال نہیں اٹھایا۔ اس سے قبل جمعہ کو باقری نے الجزیرہ کو بتایا کہ ایران کی تجاویز کو ہرگز مسترد نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ وہ 2015 کے جوہری معاہدے کی شقوں پر مبنی ہیں۔

مزید پڑھیے

دروازہ کھول نا ہنجار: تیرے گھر میں ایک غدار خواب چھپا بیٹھا ہے

غدار خواب

احمد مطر عراقی شاعر ہیں ، جن کی زندگی کا بیشتر حصہ جلا وطنی میں گزر گیا۔ وہ استعمار اور آمریت ، بالخصوص عراقی اور عرب آمریت کے شدید نقاد ہیں ۔ غاصب اور آمر حکم ران ، آزادی سلب کرنے والے ، ظلم ، جبر اور تشدد کے ذریعے اپنے اپنے احکامات اور فیصلے عوام پر مسلط کرنے والے اور چور دروازوں کے ذریعے ایوانِ اقتدار تک پہنچنے والے ، ماورائے عدالت سزائیں اور عہدِ نو کے عرب معاشرے کی حالتِ زار ان کی شاعری اور نثر کا خاص محور ہیں۔

مزید پڑھیے

فرانس میں شدت پسند جنونیوں کی جانب سے حجاب آراء خواتین کے خلاف محاذ آرائی

با حجاب فٹبالر

فرانس میں مدتوں سے اسلاموفوبیا پنپ رہا ہے ، اور اس بیماری کو وہاں کے موجودہ حکمران ، میکرون کے عہد میں خوب ہوا دی گئی ہے ۔ حجاب یا اسلام کی کسی بھی علامت سے مغرب مجموعی و عمومی طور پر اور فرانس بالخصوص طور پر ہراساں ہے ۔ یہاں تک کہ کھیل میں بھی فرانسیسی مسلمانوں کے ساتھ نا انصافی پر مبنی سلوک کیا جاتا ہے ۔ حجاب آراء خواتین کو مسلسل دباؤ اور مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مزید پڑھیے

افغانستان میں مستحکم ہوتی صورت حال اور ایسے میں ہمارے کرنے کا کام

پاکستان اور افغانستان

بدلے ہوئے حالات میں یہی "سب سے پہلے پاکستان" کا تقاضا بھی ہے۔کل اگر پاکستان کی خاطر اسلام سے یوٹرن لیا گیا تھا تو آج سیکولرزم سے یوٹرن لینے میں بھی قباحت نہیں ہونی چاہیئے۔کل اگر امریکہ کی خاطر اپنے بہترین آفیسرز اور جوان جیلوں کی نذر کیئے گئے یا پرائی جنگ کا ایندھن بنا کر ضائع کیئے گئے تھے تو آج پاکستان کی خاطر چند لوگ کیوں کنارے نہیں کیئے جا سکتے؟ اگر ہم بدلے ہوئے حالات کے مطابق اپنے کو نا ڈھال سکے تو خطے کی صورتحال نے اور پڑوسی ممالک کی ضروریات نے ہمارے وجود اور بقاء کےلئے سنجیدہ مسائل پیدا کر

مزید پڑھیے

چین اور امریکہ کے تعلقات میں مسلسل جوار بھاٹا کیا رنگ دکھائے گا؟

امریکہ اور چین

چین ایک اسٹریٹجک   بیانیے اور کرنسی کو بھی تیار کر رہا ہے جو اس کی اقتصادی  بالادستی کے لیے ضروری ہے۔ اس کے علاوہ چین  خود کو دیگر فرنٹس پر بھی تیار کر رہا ہے جس میں روایتی، بحری، ڈیجیٹل، خلائی اور جوہری فوجی طاقت بننا شامل ہے۔           چائنہ کی یہ کاوشیں اور اس کا امریکہ کے لیے خطرہ بننا، دنیا کو کہاں لے کر جا سکتا ہے، اس پر شدید غور کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیے

کرونا ویکسینز   کی سپلائی میں رکاوٹیں : مغربی ممالک کی نا انصافی کا منہ بولتا ثبوت

اومیکرون

یہ یورپ و برطانیہ جیسے ممالک ہیں جو بغیر کسی ٹھوس وجہ کے ویکسینیشنز کی ہر جگہ پر تیاری کا راستہ روک رہے ہیں۔ انہیں اپنے کردار پر خود ہی غور کرنا ہوگا۔ وگرنہ کوئی بھی اس وبا کی نئی نئی اقسام کو ابھرنے سے نہیں روک پائے گا۔ اور جب یہ اقسام ابھریں گی تو ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ یہ ممالک متاثر نہ ہوں۔ آپ نے احمد فراز کا وہ شعر تو سنا ہی ہو گا۔ مَیں آج زد پہ اگر ہُوں تو خوش گمان نہ ہو ؛ چراغ سب کے بجھیں گے ، ہَوا کسی کی نہیں

مزید پڑھیے

کیا امریکہ اپنی نسل پرستی پر مبنی تاریخ کی سچائی بتانے کے لئے تیار ہے؟

نسل پرستی

امریکہ میں نسل پرستی اور سفید فاموں کی بالا دستی پر مشتمل ماضی ، حال اور مستقبل سب کو نظر آتا ہے اور سب نے اپنی آنکھیں بھی بند کر رکھی ہیں۔ اس سچائی کا سامنا کرنے کا حوصلہ امریکی ریاست میں ہی ہے نہ امریکہ کی عوام میں۔ ایک راسخ العقیدہ عیسائی امریکی خاتون کا اس حوالے سے چشم کشا ، جھنجھوڑتا ہوا مضمون، جس کا اردو زبان میں ترجمہ کیا عقیلہ منصور جدون صاحبہ نے

مزید پڑھیے

چین اور امریکہ: چند لفظوں میں دو سپر پاورز کی صد سالہ کہانی

چین امریکہ

امریکہ کے پاس بہر حال ابھی بھی وہ طاقت موجود ہے کہ وہ چین سمیت  دنیا بھر کے امن پر کاری ضرب لگاتے ہوئے، ہر چیز کو تہ وبالا کر دے۔ دنیا کی بھلائی، درحقیقت اس کی بقا، اس پر منحصر ہے کہ چین اور امریکہ دونوں ہوش کے ناخن لیں۔ نہ امریکہ اپنی  گراوٹ  کی شکار معیشت دیکھ کر کسی  تصادم کی طرف بڑھے اور نہ چین  اپنے آپ کو غیر معمولی طور پر مضبوط سمجھتے ہوئے بد مست ہاتھی کی طرح دنیا کے امن کے لیے خطرہ بنے۔

مزید پڑھیے

جب اقوام متحدہ کی نگرانی میں پچاس ہزار سے زائد بوسنیا کے مسلمانوں کو بھون دیا گیا

بوسنیا قتل عام

غیروں سے کیا گلہ،ہم میں سے کتنوں کو معلوم ہے کہ ایسا کوئی واقعہ ہوا بھی تھا؟ پچاس ہزار مردوں اور بچوں کا قتل اتنی آسانی سے بھلا دیا جائے؟ یہ وہ خون آلود تاریخ ہے جسے ہمیں بار بار دنیا کو دکھانا ہو گا۔ جس طرح نائن الیون اور دیگر واقعات کو ایک گردان بنا کر رٹایا جاتا ہے۔ بعینہ ہمیں بھی یاد دلاتے رہنا ہو گا۔ نام نہاد مہذب معاشروں کو ان کا اصل چہرہ دکھاتے رہنا ہو گا۔ اس واقعے میں ہمارے لیے ایک اور بہت بڑا سبق یہ بھی ہے کہ کبھی اپنے تحفظ کے لیے اغیار پر بھروسہ نہ کرو۔ اپنی جنگیں اپنے ہی زورِ بازو پر

مزید پڑھیے

افغانیوں میں انتہا پسندی بڑھنے کی سب سے بڑی براہ راست وجہ امریکہ خود ہے

افغانستان

نسل  کشی اور اس کے مرتکب افراد کو انعام کے طور پر سربرینکا نوازنے کے فیصلے نے کچھ بوسنیائی باشندوں پر بنیاد پرستی کا اثر ڈالا ہے۔ اور میری تحقیق نے مجھے دکھایا کہ یہ رجحان آج تک جاری ہے۔ اگر بوسنیا کے مسلمان، جو تاریخی طور پر اپنی رواداری، برداشت اور دوسرے مذاہب کو برداشت کرنے  کے لیے مشہور ہیں، بنیاد پرست بن سکتے ہیں، تو پھر اس کا شکار کوئی بھی ہو سکتا ہے۔ تشدد   سہنے کا تجربہ بنیاد پرستی کے پنپنے کے لیے  ایک اہم عنصر ہے۔  صدمہ مکمل طور پر ایسے شخص کو بدل کر رکھ دیتا ہے جو شدت سے اپنے درد،

مزید پڑھیے
صفحہ 14 سے 18