وہ تار کے اک کھمبے پہ بیٹھی ہے ابابیل احمد ندیم قاسمی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں وہ تار کے اک کھمبے پہ بیٹھی ہے ابابیل اڑنے کے لئے دیر سے پر تول رہی ہے جس طرح مرے عشق کی ٹوٹی ہوئی کشتی امید کے ساحل پہ کھڑی ڈول رہی ہے