وہ ناز محبت دکھانا کسی کا
وہ ناز محبت دکھانا کسی کا
منانا مرا روٹھ جانا کسی کا
ستم پر ستم روز ڈھانا کسی کا
مجھے سو طرح آزمانا کسی کا
وہ رسوا ہوا کوچۂ عاشقی میں
جو کہنا کسی نے نہ مانا کسی کا
جو ہم پر بھی گرتی وہ برق تجلی
تو ہم بھی سناتے فسانہ کسی کا
عجب لطف تنہائی میں پا رہا ہوں
تصور میں ہے آنا جانا کسی کا
مجھے یاد آتا ہے اے دردؔ اکثر
شراب محبت پلانا کسی کا