وہ میرے شہر میں آیا ہوا ہے
وہ میرے شہر میں آیا ہوا ہے
کڑکتی دھوپ میں سایا ہوا ہے
تمہارے پیار میں ٹوٹا ہوا دل
کسی کے حسن پہ آیا ہوا ہے
دل برباد کو تیرے سبب سے
نئی الفت میں الجھایا ہوا ہے
محبت نے مرے سے تند خو کو
سر بازار کھنچوایا ہوا ہے
مجھے ملنے کو اس نے تنگ کرتا
بطور خاص سلوایا ہوا ہے
ندامت سخت ہے پر ہے خوشی بھی
اسے خلوت میں بلوایا ہوا ہے