وہ میرے پاس جن راتوں میں ہوگا
وہ میرے پاس جن راتوں میں ہوگا
مزہ کچھ اور ہی باتوں میں ہوگا
ابھی کچھ کچھ جھجک ہے بے تکلف
کہیں دو اک ملاقاتوں میں ہوگا
نظر آئے گی اس میں شکل میری
جو آئینہ ترے ہاتھوں میں ہوگا
یہ کب سمجھی تھی میں شادی کے پہلے
مرا سب کچھ ترے ہاتھوں میں ہوگا
میں اگلی پچھلی منوا لوں گی اس سے
کبھی جب مہرباں راتوں میں ہوگا
نہ اس کے جل میں اب تک آئی سجنیؔ
مگر اب بھی موا گھاتوں میں ہوگا