وہ خوابوں میں تو آنا چاہتا ہے

وہ خوابوں میں تو آنا چاہتا ہے
مگر نیندیں اڑانا چاہتا ہے


جسے میں نے بچایا ظلمتوں سے
دیا میرا بجھانا چاہتا ہے


اسے کہنا تمہارا حال سن کر
کوئی آنسو بہانا چاہتا ہے


لبوں سے کچھ بھی کہتا ہی نہیں ہے
وہ آنکھوں سے جتانا چاہتا ہے


وہ دعوے اچھے دن کے کرکے عاقبؔ
ہمیں پاگل بنانا چاہتا ہے