وہ دل نہیں رہا وہ طبیعت نہیں رہی

وہ دل نہیں رہا وہ طبیعت نہیں رہی
وہ شب کو خون رونے کی عادت نہیں رہی
محسوس کر رہا ہوں میں جینے کی تلخیاں
شاید مجھے کسی سے محبت نہیں رہی