وہ چہرہ ستا ہوا وہ حسن بیمار

وہ چہرہ ستا ہوا وہ حسن بیمار
بے چینی کی روح کو بھی آتا تھا پیار
دیکھا ہے کرب کے بھی عالم میں تجھے
ہوتا تھا سکون لاکھ جانوں سے نثار