وصف شفا دواؤں میں حکم خدا سے ہے
وصف شفا دواؤں میں حکم خدا سے ہے
یہ سوچنا غلط ہے کہ سب کچھ دوا سے ہے
پیالہ بھرا جو غم کا وہ میری خطا سے ہے
پت جھڑ سے ہے گلہ نہ شکایت ہوا سے ہے
یہ کس نے کہہ دیا ہے کہ در در کی خاک چھان
جنت کا سیدھا راستہ ماں کی دعا سے ہے
مجبور ہو گیا ہے ضعیفی میں جو شجر
اس کا یہ حال اپنے پھلوں کی خطا سے ہے
لقمہ نہیں ہے پیٹ میں جس کے کوئی حلال
وہ شخص اپنی ذات کا دشمن سدا سے ہے
میں اس کے پاس پاس سرکتا وہ دور دور
سایہ بھی دیکھو پھول کا روٹھا سدا سے ہے