وقت مشکل ہے عطا کر دو ذرا تھوڑی سی

وقت مشکل ہے عطا کر دو ذرا تھوڑی سی
بعد میں دینا جو دینی ہو سزا تھوڑی سی


بس اک امید پہ چلتے رہے ہم ساتھ اس کے
شاید اس شخص میں باقی ہو وفا تھوڑی سی


حبس جاں قابل برداشت نہیں رب کریم
کھول دے سینہ چلا اس میں ہوا تھوڑی سی


یوں تو اک عمر گزاری ہے عبادت میں عدیلؔ
جا کے مسجد میں بھی کر لیں گے ادا تھوڑی سی