وقت کی پابندی

سورج کے دم قدم سے
روشن جہاں ہے سارا
ہے اس کی روشنی سے
دل کش ہر اک نظارا
سورج اگر نہ ہوتا
کچھ بھی یہاں نہ ہوتا
سبزے کا پھول پھل کا
نام و نشاں نہ ہوتا
سورج کی روشنی سے
ہر چیز خوش نما ہے
گو وقت کا ہے خالق
پابند وقت کا ہے


دل کش ہے چاند کیسا
ہر اک کو بھانے والا
ہنس ہنس کے آسماں سے
دل کو لبھانے والا
پھولوں کو اور پھلوں کو
دیتا ہے خوش نما رنگ
کلیوں میں پتیوں میں
بھرتا ہے نت نیا رنگ
جس راہ پر چلایا
خالق نے چل رہا ہے
پابند حکم کا ہے
پابند وقت کا ہے


وہ دل فریب تارے
روشن ہے رات جن سے
شرمندہ جن سے موتی
ہیرے ہیں مات جن سے
معلوم ہے یہ کس کو
کب سے چمک رہے ہیں
ان میں دمک وہی ہے
جس روز سے بنے ہیں
ان میں ہر اک ستارا
چھوٹا ہے یا بڑا ہے
دیکھو جو غور سے تم
پابند وقت کا ہے