وائے اس جینے پر اے مستی کہ دور چرخ میں

وائے اس جینے پر اے مستی کہ دور چرخ میں
جام مے پر گردش آوے اور مے خانہ خراب
چوب حرفی بن الف بے میں نہیں پہچانتا
ہوں میں ابجد خواں شناسائی کو مجھ سے کیا حساب