اس زلف نے ہم سے لے کے دل بستہ کیا نظیر اکبرآبادی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اس زلف نے ہم سے لے کے دل بستہ کیا ابرو نے کجی کے ڈھب کو پیوستہ کیا آنکھوں نے نگہ نے اور مژہ نے کیا کیا کیفی کیا دیوانہ کیا خستہ کیا