اس قوم کو یک دلی کی رغبت ہی نہیں

اس قوم کو یک دلی کی رغبت ہی نہیں
جو ایک کرے ادھر طبیعت ہی نہیں
اکبر کہتا ہے میل رکھو باہم
وہ کہتے ہیں میل کی ضرورت ہی نہیں