اس کو کرنوں نے دی ہے تابانی

اس کو کرنوں نے دی ہے تابانی
اس کو مہتاب نے سنوارا ہے
یوں وہ عورت ضرور ہے لیکن
اس کی بنیاد استعارہ ہے