عقابی روح

ادھر جھپٹے ادھر پلٹے اسے جکڑا اسے پکڑا
لہو کو گرم رکھنے کے بہانے ہیں اڑانوں میں
ہر اک لڑکی نظر آتی ہے ان کو فاختہ جیسی
عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں