ان کے گھر میں چاند اور تارے اپنے گھر میں آگ
ان کے گھر میں چاند اور تارے اپنے گھر میں آگ
اپنی اپنی قسمت پیارے اپنا اپنا بھاگ
شاید آج وہ میرے گھر میں رات گئے تک آئیں
بھور سمے سے بول رہا ہے اپنی چھت پر کاگ
بوڑھی دھرتی ایسی ناری جس کے سو سو روپ
اس کے کیس میں پھنس جاتے ہیں کیسے کیسے گھاگ
یہ کل جگ ہے پیارے اس جگ میں آنند کہاں
جتنی جلدی بھاگ سکے تو اس دھرتی سے بھاگ
اس نگری میں پاشاؔ صاحب کس کو سمجھاؤ
ہر کی اپنی اپنی ڈفلی ہر کا اپنا راگ