بغیر پائلٹ اور پیٹرول کے چلنے والے شمسی طیارے کی 26 دن طویل پرواز کا ریکارڈ
نہ پیٹرول کی فکر نہ پائلٹ کا انتظار۔۔۔اب خلا کا سفر ہوگا سستا بھی اور آسان بھی۔۔۔کہتے ہیں ناں۔۔۔ہینگ لگے نہ پھٹکڑی رنگ آئے چوکھا۔۔۔ایک ایسے ہی خلائی جہاز نے بنایا ریکارڈ۔۔۔جانیے یہ دل چسپ خبر
شمسی توانائی سے چلنے والے ایک طیارے نے مسلسل 26 دن تک پرواز کرنے کا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔
یورپی ایرو اسپیس کے تیار کردہ شمسی توانائی سے چلنے والے طیارے نے 25 دن، 23 گھنٹے اور 57 منٹ تک جاری رہنے والی پرواز مکمل کی ہے۔ بغیر پائلٹ کا یہ طیارہ 70,000 فٹ کی اوسط بلندی پر اڑتا ہے اور اس کے پروں کا پھیلاؤ 25 میٹر ہوتا ہے۔
شمسی توانائی کی مدد سے طیارہ اڑانے کا آئیڈیا زیادہ پرانا نہیں ہے۔ 2010 میں سوئٹزر لینڈ کے ماہرین نے شمسی طاقت سے چلنے والا ایک ہوائی جہاز (سولر امپلس ) تیار کیا تھا جس نے اس وقت مسلسل 36 گھنٹے کی پرواز کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔اُس طیارے پر 11،000 شمسی سیل نصب کئے گئے تھے اور اُس کے پروں کا پھیلائو 210 فٹ تھا۔ اس کامیابی کے بعد شمسی طاقت سے چلنے والے طیاروں پر تحقیق میں کافی تیزی آئی۔
زیفیر (Zephyr) کا نیا ریکارڈ
یورپین اسپیس ایجنسی کا تیار کردہ یہ "زیفیر" نامی حالیہ طیارہ پہلی بار 2018 میں منظر عام پر آیا۔ تجرباتی طور پر اس نے مسلسل 72 گھنٹے کی پرواز کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اس طیارے کو بہتر بنانے پر مسلسل کام جاری رہا اور پھر آخر کار یہ طیارہ ایک نیا ریکارڈ بنانے میں کامیاب ہو گیا۔
یہ ایک غیر انسان بردار طیارہ ہے۔ اس کا پورا نام " Zephyr High Altitude Pseudo Satellite" ہے۔
Zephyr - High Altitude Pseudo Satellite (HAPS)
Zephyr - a High Altitude Pseudo- Satellite (HAPS) running exclusively on solar power.
بغیر پائلٹ کے جہاز فضا میں اونچی پرواز کرتے ہیں تاکہ تجارتی فضائی ٹریفک اور منفی موسم سے بچا جا سکے۔ ایسے ہوائی جہاز میں آن بورڈ بیٹریاں ہوتی ہیں تاکہ اسے رات بھر ہوا میں رکھا جاسکے، یعنی اسے دوبارہ ایندھن کی فراہمی کے لیے رکنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
غیر انسان بردار طیاروں کا کیا فائدہ ہے؟
یونائیٹڈ اسٹیٹس آرمی فیوچرز کمانڈ کے ترجمان کے مطابق ، ایسی ٹیسٹ فلائٹوں کا کا مقصد غیر انسان بردار طیاروں کی توانائی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت، بیٹری کی لمبی عمر اور شمسی توانائی کی جانچ کرنا ہوتا ہے۔
جہاں تک اس کی افادیت کا تعلق ہے تو ایسا کوئی شمسی ہوائی جہاز سیٹلائٹ کی طرح تصویر فراہم کر سکتا ہے، لیکن اس میں (سیٹلائیٹ کی طرح ) زمین کے گرد چکر لگانے کی کوئی پابندی نہیں ہے ۔ یعنی یہ ایک ہی پوزیشن میں رہ سکتا ہے اور مسلسل اپ ڈیٹ فراہم کر سکتا ہے۔نیز سیٹلائٹس کے مقابلے میں اس کا ایک اور اہم فائدہ ہے کہ یہ لانچ ہونے کے بعد واپس زمین پر آ سکتا ہے جبکہ سیٹلائیٹ ایسا نہیں کر سکتے۔ آپ اس پر موجود سینسر کو اپ گریڈ کر سکتے ہیں، پے لوڈ کو تبدیل کر سکتے ہیں اور اسے نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ اپ گریڈ بھی کر سکتے ہیں۔
شمسی توانائی سے چلنے والے ہوائی جہاز اس بات کی ایک دلچسپ جھلک پیش کرتے ہیں کہ ہوا بازی کا مستقبل کیسا ہو سکتا ہے۔ شاید مستقبل میں شمسی توانائی سے چلنے والے انسان بردار ہوائی جہاز بھی تیار کئے جا سکیں۔