الفت نہ ہو شیخ کی تو عزت ہی سہی اکبر الہ آبادی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں الفت نہ ہو شیخ کی تو عزت ہی سہی مرشد نہ بناؤ ان کو دعوت ہی سہی بگڑا ہے جو دل زباں ہی کو روکو رونا جو نہ آئے غم کی صورت ہی سہی