اجڑا سا وہ نگر کہ ہڑپہ ہے جس کا نام

اجڑا سا وہ نگر کہ ہڑپہ ہے جس کا نام
اس قریۂ شکستہ و شہر خراب سے
عبرت کی اک چھٹانک بر آمد نہ ہو سکی
کلچر نکل پڑا ہے منوں کے حساب سے