اڑتا ہوا بادل کہیں ہاتھ آیا ہے شوکت پردیسی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اڑتا ہوا بادل کہیں ہاتھ آیا ہے چھوٹا ہوا آنچل کہیں ہاتھ آیہ ہے بکھری ہوئی خوش بو کبھی سمٹی ہے کہیں گزرا ہوا اک پل کہیں ہاتھ آیا ہے