ادے پور

شہر مشہور زمانہ دیکھنے آیا ہوں میں
راجدھانی تیری رعنا دیکھنے آیا ہوں میں


کیا کہوں کیسے کہوں کیا دیکھنے آیا ہوں میں
دیدنی ہر اک نظارہ دیکھنے آیا ہوں میں


سر زمین پدمنی گہوارۂ پرتاپی بھیم
رشک فردوس زمانہ دیکھنے آیا ہوں میں


خوش نما جھیلوں میں لرزاں جن کا ہے عکس جمیل
ان حسیں محلوں کا نقشہ دیکھنے آیا ہوں میں


اب بھی باقی جس زمیں پر ہے گزشتہ عظمتیں
وہ زمیں با چشم بینی دیکھنے آیا ہوں میں


سرزمیں وہ جس میں تھیں عصمت سے ارزاں زندگی
کر کے پتھر کا کلیجہ دیکھنے آیا ہوں میں


جس کی خاطر پی گئے جام شہادت سورما
راجپوتوں کا وہ کعبہ دیکھنے آیا ہوں میں


جس سے باقی آج تک ہے آن راجستھان کی
وہ جمال حسن آرا دیکھنے آیا ہوں میں


سرزمیں رنگی ہے جن کی خوں سے ہلدی گھاٹ کی
ان کی امیدوں کی دنیاں دیکھنے آیا ہوں میں


اس کی مٹی میں ہوا میں آب میں کہسار میں
شان خودداری کا جلوہ دیکھنے آیا ہوں میں


تھی فضا مخمور جن سے اپنے بچپن کی حبیبؔ
ان حسیں خوابوں کی دنیا دیکھنے آیا ہوں میں