تیاگ
چپ چپ اپنے چپ بیگانے نرسنگھے خاموش
اپنی ریکھا لیکھ کی ہانی یا کرموں کا دوش
آشاؤں کی پھلواری میں پھوٹی کڑوی بیل
پالے پوسے بن لہرائی الھڑ اور انیل
پریم لتا کی سندرتا میں جاگ اٹھے ارمان
اپنے پرائے ساجن بن کر آئے نظر انسان
کڑوی بیل میں بیٹھے پھل آنے کی جب رت آئی
باجے گاجے گونج اٹھے اور بجنے لگی شہنائی
ماں موسی اور سنگ سکھیوں نے شگون شگون منائے
ڈومینوں نے رنگ رچایا چھیلب سوہلے گائے
شبھ دن آیا آج سکھی ری
شبھ دن آیا آج
چاکر بن کر آئے کھڑے ہیں
دیکھ سکھی تو راج
میرے لیے یہ دل کش سوہلے بن گئے رونا راگ
شہنائی میں ڈوب گیا جب اس کا آپ تیاگ
جیون پگ پر پہلے ڈگ میں دیکھ کے اپنی ٹھوڑ
پلو تھام کر چلی باوری ہاتھ پرائے ڈور