تم تو یوں ہی ہوئے ہو افسردہ

تم تو یوں ہی ہوئے ہو افسردہ
آئنے داغدار ہوتے ہیں
میں ذرا عاجزی میں رہتا ہوں
لوگ سر پر سوار ہوتے ہیں