تم تو اوروں پہ نہ پتھر پھینکو

تم تو اوروں پہ نہ پتھر پھینکو
آئینہ خانوں میں رہنے والو


کچھ تو ہو صورت تجدید وفا
میں بھی سوچوں ذرا تم بھی سوچو


میں بہرحال تمہارا ہوں مگر
کاش تم بھی مجھے اپنا سمجھو


نہ سنو ٹوٹے ہوئے دل کی صدا
دو گھڑی پاس تو آ کر بیٹھو


کھول کر بند دریچہ ناصرؔ
ڈوبتے چاند کا منظر دیکھو