تم سیاست میں ہو جو چاہے نیا کرتے رہو

تم سیاست میں ہو جو چاہے نیا کرتے رہو
پر کتر کے ان پرندوں کو رہا کرتے رہو


دکھ کے سب بادل چھٹیں گے دھوپ کھل کر آئے گی
مسئلے پر تم بڑوں سے مشورہ کرتے رہو


ہم نے یہ تعلیم پائی ہے نبئ پاک سے
دشمنوں کے حق میں بھی رب سے دعا کرتے رہو


تم بھی گن سکتے ہو تارے آسماں کے ہاں مگر
شرط اتنی ہے مسلسل رتجگا کرتے رہو


برکتیں بڑھ جائیں گی گھر میں تمہارے دیکھنا
ہو سکے تو مفلسوں کا حق ادا کرتے رہو


تنکا تنکا جوڑ کر تعمیر ہوتا ہے محل
اس لیے ہر دن نیا کچھ تجربہ کرتے رہو