تم خنک جذبہ ہو بے تابئ فن کیا جانو؟

تم خنک جذبہ ہو بے تابئ فن کیا جانو؟
کیا گزرتی ہے دم فکر سخن کیا جانو؟


خون ہے دل میں تمہارے ابھی افسردہ خرام
سرخ کیوں ہوتے ہیں رخسار چمن کیا جانو؟


میں ہوں کتنے قد و گیسو کے جہاں کا معمار
سرگراں مجھ سے ہیں کیوں دار و رسن کیا جانو؟


تم تو کرتے ہو مری کلک سخن کو پابند
کون ہے کاتب تقدیر وطن کیا جانو؟


میں کہ ہوں خاک نشیں دشمن جام خسرو
میں ہی پیتا ہوں مئے تخت فگن کیا جانو؟


تم کو ہے ناز کہ جکڑے ہوئے ہو وقت کے پاؤں
کیوں بدلتا ہے زمانے کا چلن کیا جانو؟


تم سمجھتے ہی نہیں اہل گلستاں کی زباں
مجھ سے کیا کہتے ہیں یہ سرو و سمن کیا جانو؟


تم تو ہو باعث افسردگیٔ حال ہنر
میں ہوں تابانیٔ مستقبل فن کیا جانو؟


جن کو تم دیتے ہو شوریدہ سری کا الزام
ہیں وہی خاک بسر تاج شکن کیا جانو؟