تتلی کوئی بے طرح بھٹک کر

تتلی کوئی بے طرح بھٹک کر
پھر پھول کی سمت اڑ رہی ہے
ہر پھر کے مگر تری ہی جانب
اس دل کی نگاہ مڑ رہی ہے