تشنگی سید جاوید اختر 07 ستمبر 2020 شیئر کریں آنکھ کے شیشوں میں اترے ان گنت چہرے مگر کوئی بھی نہ روح کا گوتم ہوا اندھی گلیوں کے نگر میں میں بھٹکتا ہی رہا دل کے دروازے پہ دستک تیرگی دیتی رہی کوئی بھی نہ ماہ کامل چاہتوں کی جھیل میں عکس آرا ہو سکا