تری زلفیں ہیں کہ ساون کی گھٹا چھائی ہے

تری زلفیں ہیں کہ ساون کی گھٹا چھائی ہے
تیرے عارض ہیں کہ پھولوں کو ہنسی آئی ہے
یہ ترا جسم ہے یا صبح کی شہزادی ہے
ظلمت شب سے الجھتی ہوئی انگڑائی ہے