تری نازک اور لانبی انگلیاں

تیری نازک اور لانبی انگلیاں
ساز کے تاروں کو جب کرتی ہیں مس
جھومنے لگتی ہے زہرہ عرش پر
دل پکار اٹھتا ہے بس للہ! بس