تیرگی میں جل اٹھنا چاندنی میں کھو جانا
تیرگی میں جل اٹھنا چاندنی میں کھو جانا
کس طرح ہوا ممکن پانیوں پہ سو جانا
عمر بھر کی چاہت کا ایک ہی صلہ پایا
درد نے ہمیں سمجھا ہم نے درد کو جانا
ایک رنگ اپنا ہے رات رت کی چھاؤں میں
چاندنی بھی آئے گی تم بھی آ کے رو جانا
بادلوں کے سائے میں یہ تو ان کی عادت ہے
جس کے سر پہ سورج ہو اس کے ساتھ ہو جانا