تھم کے برسو نا یہاں کچے مکانوں نے ابھی (ردیف .. ے)
تھم کے برسو نا یہاں کچے مکانوں نے ابھی
ساز ٹپ ٹپ کے نہ گانے کی قسم کھائی ہے
تو بھی عاشق ہے سمجھتا ہوں میں آنسو تیرے
شوخ چنچل سی ہوا کھینچ تمہیں لائی ہے
تم سمجھتے ہو زلیخا کی محبت کا جنوں
کیسے خالق کو وہ عاشق کی ادا بھائی ہے
تم کو معلوم ہے کیوں مصر کے بازاروں میں
سیل یہ حسن کی خود عشق نے لگوائی ہے
تم گرجتے ہو بڑے شوق سے گرجو لیکن
تیری چیخوں میں محبت کی جگ ہنسائی ہے
تم نے سوچا ہے بہت عشق محبت حیدرؔ
بات یہ دل کی نہ عقلوں میں سما پائی ہے