تیری دنیا کی کج ادائی سے

تیری دنیا کی کج ادائی سے
لڑ رہا ہوں بھری خدائی سے


حسن ہے آپ اپنی آرائش
حسن گھٹتا ہے خود نمائی سے


ہم نے قدموں کو دور رکھا ہے
ہر بدی سے ہر اک برائی سے


دل ہی ٹوٹا ہے کچھ نہیں بگڑا
آپ کی طرز بے وفائی سے


بد گمانی کا دور ہے عابدؔ
بھائی ہے بد گمان بھائی سے